ریل پیسنجراسوسی ایشن اور ریل کمیٹیوں سے وابستہ افرادنے کہا: صبح وشام جان ہتھیلی پررکھ کر سفر کرنے والے ۸۰؍ لاکھ افرادکی حکومت کو کوئی پروا نہیں ہے
EPAPER
Updated: July 25, 2024, 10:33 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
ریل پیسنجراسوسی ایشن اور ریل کمیٹیوں سے وابستہ افرادنے کہا: صبح وشام جان ہتھیلی پررکھ کر سفر کرنے والے ۸۰؍ لاکھ افرادکی حکومت کو کوئی پروا نہیں ہے
عامبجٹ میں ممبئی کے ۸۰؍ لاکھ ریل مسافروں کونظر انداز کرنے پر ریل پسنجر اسوسی ایشن اورریل کمیٹیوں سے وابستہ افراد نےشدید ردعمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی کے لاکھوں افراد جان ہتھیلی پر رکھ کرٹرین سے سفر کرتے ہیں، کئی مسافر گر کر فوت ہوجاتے ہیں ، صبح وشام کا ان کا سفر دشوار کُن ہوتا ہے لیکن حکومت نے اس پر کوئی توجہ نہیںدی ہے ۔
سمیرزویری( ممبئی سبربن ریلوے پسنجر اسوسی ایشن ) نے کہاکہ ’’ اس میںحیرت کی کوئی بات اس لئے نہیں ہے کہ گزشتہ کئی بجٹ سےیہی طریقہ اپنایا جارہا ہے۔ممبئی اور مہاراشٹر کو نظر انداز کیا جارہا ہے جبکہ ریلوے کی آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ لوکل ٹرینیں ہیں لیکن نہ توحکومت کو ٹرینوں سے گرنے والے مسافروں کی جانوں کی کوئی پروا ہےاور نہ ہی صبح وشام کے ان کے انتہائی مشکل سفر میں آسانی پیدا کرنے کی کوئی فکر۔‘‘ انہوں نےممبئی- گجرات بلٹ ٹرین پروجیکٹ کے تعلق سے کہاکہ ’’ یہ مودی حکومت کا ڈریم پروجیکٹ ہے اور اس پر بے تحاشہ رقم خرچ کی جارہی ہے لیکن یہ بتائیےکہ ا س سے عام آدمی کو کیا فائدہ ہوگا؟ یہ پروجیکٹ ہاتھی پالنے جیسا ہے مگر مسافروں کے دیگرمسائل پرتوجہ نہ دے کر اس پر وزیر ریل بھی پورا زور لگارہے ہیں ۔اس کے بجائےلوکل ٹرین مسافروںکے مسائل پر توجہ دی جائے ، اموات کو صفر تک لانے کا منصوبہ بنایا جائے ، بھیڑبھاڑ سے نجات دلائی جائے ، لٹک کر سفر کرنے والو ں کو راحت پہنچائی جائے مگر اس پر حکومت کی کوئی توجہ اس لئے نہیں ہے کہ کیونکہ یہ عام آدمی اورعام مسافر کا مسئلہ ہے ۔‘‘
سینٹرل ریلوے یوزرس کنسلٹیٹیو کمیٹی کے رکن بھائی چندر آر سَترا نے کہاکہ ’’ بجٹ میں لاکھوں مسافروں کو نظراندازکردیا گیا ہے ، ان کی دقت ختم کرنے پرکوئی توجہ نہیں دی گئی ہے ۔‘‘ انہوں نےیہ بھی کہاکہ ’’ ریلوے میں صرف منسٹر بدل رہے ہیں ، مسافروں کی پریشانی دور نہیں ہورہی ہے ۔ممبئی کی لوکل ٹرینیں ملک میں ہی نہیں بلکہ دنیا میںمشہور ہیں اور کئی ملکوں کے طلبہ نے اس پرریسرچ کیا ہے، اس کے باوجود لوکل ٹرین کے مسافروں کے مسائل حل کرنے پر حکومت کی کوئی خاص توجہ نہیں ہے ۔ اس لئے یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ بجٹ میںممبئی کے ریل مسافروں کیلئے کچھ نہیں ہے جس سے انہیں مایوسی ہوئی ہے۔‘‘
ریلوے یوزرس کمیٹی کے سابق رکن منصور عمر درویش نے کہاکہ ’’ اس بجٹ سے ممبئی واسیوں کو شدید مایوسی ہوئی ہے۔ لوکل ٹرینوں کے مسافروں کی تعداد (تقریباً۸۰؍لاکھ) ملک کے مجموعی مسافروں کی تعداد کی تقریباً نصف ہے اور ان سے سب سے زیادہ آمدنی بھی ہوتی ہے ، اس کے باوجود بجٹ میںممبئی کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔ ‘‘ انہوں نےیہ بھی کہاکہ ’’ اس دفعہ یہ امید تھی کہ سینئر سٹیزنس کو خاص رعایت دی جائے گی لیکن ایسا بھی کچھ نہیںکیا گیا۔ ساری توجہ حکومت نےآندھرا پردیش اور بہار پر کی ہے ۔ اس کی وجہ عام آدمی بھی سمجھتا ہے کہ حکومت نے اپنی کرسی بچانے کی خاطرایسا کیا ہے مگریہ حربہ آخر کب تک کام آئے گا؟ میں جلد ہی وزیر خزانہ اور وزیراعظم کو مکتوب روانہ کروں گا ۔‘‘